ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / متحدہ عرب امارات: باصلاحیت پیشہ ورانہ ماہرین کی کشش کیلئے نیا ویزا نظام

متحدہ عرب امارات: باصلاحیت پیشہ ورانہ ماہرین کی کشش کیلئے نیا ویزا نظام

Mon, 06 Feb 2017 18:43:19  SO Admin   S.O. News Service

دبئی،6فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)متحدہ عرب امارات نے ویزوں کے نئے نظام کا اعلان کر کے دنیا کو ایک مرتبہ پھر حیران کر دیا ہے۔ عرب دنیا میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا نظام ہے جس کا مقصد دنیا کے دیگر بڑے ممالک کی طرح تمام شعبوں اور میدانوں میں غیرملکی سائنس دانوں اور باصلاحیت افراد کو کشش دلا کر اپنی سرزمین پر لانا ہے۔اتوار کے روز کابینہ کے اجلاس کے بعد امارات کے وزیراعظم اور دبئی کے حکم راں شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اپنی ٹوئیٹ میں بتایا کہ منظور کیے جانے والے نئے ویزا نظام کا مقصد طب ، تحقیق اور سائنس سمیت مختلف شعبوں میں باصلاحیت غیر ملکیوں کو کام کے لیے امارات لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات (روزگار کے) مواقع کی سرزمین ہے اور دنیا کے بڑے باصلاحیت افراد کو لانے سے ہماری معیشت اور مستقبل پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔مغربی نیوز ایجنسی ’’بلوم برگ‘‘ کے مطابق یہ نیا نظام ایسے وقت میں متعارف کرایا گیا ہے جب امارات میں قیام سے متعلق قوانین ملک میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو کسی قسم کا استثناء فراہم نہیں کرتے جن میں اعلی ترین اہلیت کے افراد بھی شامل ہیں۔ایجنسی کے مطابق اماراتی کابینہ کے سربراہ شیخ محمد نے مطلوبہ کمیٹیوں کی تشکیل کا حکم دیا ہے تاکہ ان سیکٹروں کا معلوم کیا جا سکے جن میں کام کرنے والوں کے واسطے استثنائی ویزوں کا اجراء عمل میں لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کو عالمی سطح پر صاحب ثروت افراد ، کاروباری شخصیات اور اہلیت کے حامل ماہرین کے لیے ایک اہم ترین مقام شمار کیا جاتا ہے۔ یہ یورپی شہریوں بالخصوص برطانوی باشندوں کے لیے بھی کافی پرکشش ریاست ہے جب کہ اس سرزمین پر درجنوں عرب اور غیر عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد رہتے ہیں۔
سعودی علماء کونسل کے لیے نئی حکمت عملی کا اعلان
ریاض،6فروری(ایس اونیوزآئی این ایس انڈیا)سعودی عرب کے مفتی اعظم، ریسرچ و افتاء کونسل کے چیئرمین اور سعودی عرب کے علماء بورڈ کے سربراہ الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے سعودی علمائکونسل کی تین نکاتی نئی حکمت عملی کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ علماء کونسل علمی، تکنیکی اور ابلاغی میدان میں اپنی توجہ مرکوز کرے گی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق گذشتہ روز علماء کونسل کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہاکہ نئی حکمت عملی سے علماء کونسل اپنے طے شدہ اہداف و مقاصد کے حصول تک پہنچنے میں کامیاب رہے گی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ علماء کونسل کو معاشرے کے تمام طبقات اور ہرعمرکے افراد سے جامع مذاکرات شروع کرنے اور عوامی طبقات سے رابطے بڑھانے پر زور دیا گیا ہے۔ کونسل کے پروگرام میں تکنیکی پہلو سے جدت لانے کے نتیجے میں ادارے کی کارکردگی مزید بہتر ہوگی۔اخبار ’الریاض‘ کے مطابق مفتی اعظم نے ’الریاض فورم‘ میں گفت و گو کرتے ہوئے مسلم امہ اور عرب ممالک کو درپیش چیلنجز بالخصوص داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے لاحق خطرات سے بھی خبردار کیا۔
سعودی مفتی اعظم الشیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ فرقہ وارانہ ملیشیاؤں کی تشکیل کے ذریعے عرب ممالک کے قومی اور سماجی دھاروں میں فرقہ واریت کے بیج بوئے جا رہے ہیں۔ دشمن عرب ملکوں میں آبادیاتی تبدیلی کی مذموم سازشوں کو آگے بڑھا کر فرقہ وارانہ خانہ جنگیوں کی راہ ہموار کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانوں میں فروعی اختلافات قدرت کا اصول ہیں۔ کسی بھی قوم اور طبقے میں ایک ہی مسئلے پر مختلف خیالات رکھنے والے افراد پائے جاتے ہیں۔ ہمارے دلوں میں دوسروں کی آراء کے احترام کے لیے بھی جگہ ہونی چاہیے تاکہ بات چیت اور ڈائی لاگ کا کلچر پروان چڑھ سکے۔


Share: